Skip to content
Home » Blog » Brighton Ka Jack برایٹن کا جیک، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، سینتالیسواں انشا Jack from Brighton, Grandpa & me, Urdu/Hindi Podcast serial, Episode 47

Brighton Ka Jack برایٹن کا جیک، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، سینتالیسواں انشا Jack from Brighton, Grandpa & me, Urdu/Hindi Podcast serial, Episode 47

Two friends while walking on the seaside resort of Brighton discovers the ups and downs of the history of city and the human endeavor to excel and be respectable

This Inshay serial (Urdu/Hindi flash fiction pod cast) takes you through the adventures of a teenage boy and the wisdom of his Grandpa. Mamdu is only fifteen with an original mind bubbling with all sorts of questions to explore life and reality . He is blessed with the company of his grandpa who replies and discusses everything in an enlightened but comprehensible manner. Fictional creativity blends with thought provoking facts from science, philosophy, art, history and almost everything in life. Setting is a summer vacation home in a scenic valley of Phoolbun and a nearby modern city of Nairangabad. Day to day adventures of a fifteen year old and a retired but full of life 71 year old scholar runs side by side.

Listen, read, reflect and enjoy!

برایٹن کا جیک، دادا اور دلدادہ، انشے سیریل، سینتالیسواں  انشا، شارق علی
چھوٹے گول پتھروں سے پر ساحلی میدان میں بیٹھے میں اور جیک آتی جاتی لہروں کو دیکھ رہے تھے. ہمارے سامنے سمندر اوربا یں ہاتھ برپیلس پیر کی اٹھارہ سو فٹ ا ونچی عمارت  تھی . دادا جی اپنے دوست جیک سے پچھلی ملاقات کا ذکر کر رہے تھے. بولے. جیک نے بتایا. اس پیر کی تکمیل ١٨٩٩ میں ہوئی تھی. دس سال پہلے کوئین وکٹوریہ کی سالگرہ پر شہر کا قابل دید کلاک ٹاور پہلے ہی تعمیر کیا جا چکا تھا. بھئی ممدو برائیٹن ریستورانوں کا شہر ہے. ہر چار سو افراد کے لئے ایک ریستوران. ہر رات نئے ریستوران میں کھانا کھاؤ تو بھی ایک سال درکار. چرچل نے اسی شہر میں تعلیم حاصل کی. ہندوستان کا سرویئر جارج ایورسٹ جس کے نام پر ماؤنٹ ایورسٹ کا نام رکھا گیا. یہیں سینٹ انڈریوس کے قبرستان میں دفن ہے. سنگریزوں پر بیٹھے آئس کریم ختم کر چکے تو لہروں کے نزدیک نرم ریت پر ساتھ ساتھ چلنے لگے. اب پیچھے پیراوردائیں ہاتھ کچھ بلندی پر سی فرنٹ سڑک تھی جس کے ایک طرف یہ ساحل اور دوسری جانب کئی ستاروں والے ہوٹلوں کی قطار  ہے. خاموشی کے وقفے میں جیک کی زندگی ذہن میں فلم کی طرح چلی. اڑسٹھ سالہ جیک اسی شہر میں ٹرین کی بوگیاں صاف کرنے والی غریب ماں کے یہاں پیدا ہوا تھا. باپ کا چہرہ اسے یاد نہیں. مسلسل سگریٹ نوشی نے ماں کو بھی جلد جدا کر دیا. غریب خالہ اور حکومتی مدد سے بچپن گزرا لیکن شرارتیں جاری و سا ری. ایک دن وہ اور اس کی دوست این اونچے درخت کی جھکی شاخ سے چرچ کی چھت پر کود تو گئے لیکن واپسی کے لئے شاخ پہنچ سے بہت دور. مدد کو چلائے  تو فائر بریگیڈ  بلوائی گئی. اتارا گیا اور خوب ٹھکائی ہوئی. جانے کیوں جیک کے دل میں تعلیم حاصل کرنے کا بے پناہ جوش تھا. حکومتی وظیفے اور گرامر اسکول کے استادوں کی توجہ نے اسے پہلے ڈاکٹر بنایا. پھر مسلسل محنت نے عالمی شہرت یافتہ رائل کالج کا پروفیسر. سترہ سال کی عمر میں سولہ سالہ این سے کئےعہد و پیمان نصف صدی کی کامیاب شادی کی صورت اب بھی قائم ہیں. پھر جیک نے خاموشی توڑی اوربرایٹن کی کہانی سنائی . پانچویں صدی میں ساحل کے قریب مچھیروں کی چھوٹی سی بستی سے شرو ع ہونے والا گاؤں سیکسن دور میں کاشتکاروں کو بھی کھینچ لایا. مچھیرے پہاڑی کے نیچے ساحل سے قریب اور اور کاشتکار دوسری طرف زرخیز وادی اور میدان میں آباد ہوۓ . ١٣١٣ میں یہاں کے رہائشیوں کو قانونی حقوق میسر آئے تو یہ ایک مارکیٹ ٹاؤن بن گیا. مچھلی مارکیٹ اور سالانہ میلے کا ذکر قدیم کتابوں میں ملتا ہے. پندرھویں صدی میں فرانسیسی حملہ آور ہوۓ تورات میں پہاڑی پر مشعلیں روشن کی گئیں . دور دور سے لوگ مدد کو آ گئے اور حملہ آوروں کوفرارہونا پڑا. اٹھارویں صدی کے شروع میں شدید طوفان نے تباہی مچائی تو آبادی صرف ١٥٠٠ رہ گئی. ڈاکٹر رسل نے ١٧٥٠ میں سمندر میں نہانے کے فوائد پر کتاب لکھی . پرنس وف ویلز اپنے دوستوں سمیت نہانے آ نے لگے تو بہت سے امیروں نے بھی یہاں گھر بنانے. عمارتیں اور مارکیٹیں تعمیرہوئیں اور جدید شہر کے نقوش ابھرے. باتیں کرتے ہوۓ میں اور جیک سیڑھیاں چڑھ کر اور سی فرنٹ سڑ ک عبور کر کے کنگز ہوٹل کی لابی میں آ بیٹھے جہاں ہمارا قیام تھا. برائیٹن کا یتیم جیک ریٹائرمنٹ کے بعد اب ایک ایسے عالمی ادارے کا سربراہ ہے جو جغرافیہ، مذہب اور نسل سے بے نیاز محروم لوگوں کو مدد فراہم کرتا ہے. پاکستان میں زلزلے سے تباہ شدہ گاؤں کی از سر نو تعمیر سے لے کر غزہ کے ہسپتالوں میں دوائیاں مہیا کرنے اور ساؤتھ امریکا کے یتیموں کوتعلیم دینے تک، انسانیت کی خدمت کا ان تھک جذبہ برائیٹن کے جیک کو سرفرازکیے ہوئے ہے……..جاری ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *