Skip to content
Home » Blog » فیصلہ سازی ، فکر انگیز انشے Decision making, THOUGHT-PROVOKING INSHAY

فیصلہ سازی ، فکر انگیز انشے Decision making, THOUGHT-PROVOKING INSHAY

Our decisions shape our lives.  A belief or a course of action among several alternative possibilities is not easy. This podcast gives you few suggestions for effective decision making

فیصلہ سازی ، فکر انگیز انشے ، ویلیوورسٹی، شارق علی
 ہماری زندگی چھوٹے بڑے فیصلوں کا مجموعہ ہوتی ہے۔ چاہے وہ شعوری طور پر کیے گئے ہوں یا لاشعوری طور پر۔ ان فیصلوں کے نتائج ہماری  زندگی کے خدوخال تشکیل دیتے ہیں ۔ آئیے فیصلہ سازی کے اہم موضوع پر ذرا غور کریں .  پہلی بات تو یہ کہ اگر کسی فیصلہ سے پہلے آپ تذبذب کا شکار ہیں تو اس خوف کو سمجھنے کی کوشش کیجئے جس نے لاشعوری طور پر آپ کو بے چین کر رکھا ہے۔ ایسے تمام خوف ایک کاغذ پر لکھ لیجئے۔ پھر اس فیصلے کے نتیجے میں خطرناک ترین نتائج کو شعوری طور پر اپنے سامنے لے آئیے اور اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھیے اور یہ بھی کہ ایسے نتائج کے کتنے فیصد امکانات ہیں. خود سے  سوال کیجیے  کہ اگر  آپ نے یہ  فیصلہ کرلیا تو کیا یہ مستقل ہوگا یا اس میں تبدیلی کی گنجائش موجود ہے؟  کسی بھی فیصلے سے پہلے متعلقہ معلومات حاصل کرنا بے حد ضروری ہے۔ اسی لیے اگر گنجائش موجود ہو تو فوری فیصلے سے پر ہیز کرنا چاہیے تاکہ آ پ اس فیصلے سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرسکیں اور اچھے اور برے دونوں پہلوئوں پر غور کرچکے ہوں۔ آپ کے علم میں یہ بات بھی ہو کہ کون کونسے دیگر متبادل موجود ہیں۔ کچھ  لوگ  اپنے تمام متبادل کاغذ پر لکھ کر  ہر متبادل کے سامنے فائدے اور نقصانات کے کالم میں امکانی طور پر حاصل شدہ نمبروں کو درج کرلیتے ہیں تاکہ  سب سے بہتر متبادل کا انتخاب کیا جا سکے ۔ کسی بھی فیصلےسے پہلے توقف اور سوچ و بچار اضطراری طور پر فیصلہ کرنے سے بہت بہتر ہے . ایک مخلص دوست کی طرح خود اپنے آپ کو مشورہ دینا اور اس پر عمل درآمد کرنا بے حد کار آمد ہوتا ہے۔ یاد رکھیے  فیصلہ تو حال میں کیا جاتا ہے لیکن اس کے نتائج کے حوالے سے مستقبل پر نظر رکھنا ضروری ہے . ہر اہم فیصلے کا بیک اپ پلان ہونا بھی بہت  اہم ہے۔ یعنی اگر یہ فیصلہ ہمارے لیے مثبت ثابت نہیں ہوا تو اس صورت حال میں ہم کیا عملی اقدام اُٹھائیں گے۔ ضروری ہے کہ آپ فکری طور پر واضح ہوں کہ آپ یہ فیصلہ کیوں کررہے ہیں  اور اس کے مثبت پہلو کیا ہوں گے؟  بعض اوقات فیصلہ ذاتی نہیں ہوتا بلکہ اس کے اثرات ہمارے خاندان، ہمارے دوستوں اور ہوسکتا ہے معاشرے پر بھی پڑیں۔ ایسے فیصلے سے پہلے یہ جاننا اہم ہے۔ کہ ہماری ذاتی اقدار کیا ہیں اور کیا وہ دوسرے شخص یا گروہ کی  اقدار سے متصادم تو نہیں؟ کیا آپ کے کیے گئے اس فیصلے سے دوسرے لوگوں پر منفی یا مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟ درست بات یہ ہوگی کہ آپ اپنے ذاتی مفاد کے بجائے اجتماعی مفاد کو زیادہ اہمیت دیں ۔ ذاتی سوچ بچار کے بعد  اس فیصلے سے متعلق اپنے پرخلوص دوستوں یا اپنے خاندان کے افراد سے اظہارِ خیال کیجئے اور ان کی رائے لیجئے۔ کیونکہ اس بات کا امکان ہے کہ وہ  آپ کو جذباتی طور پر معتدل مشورہ دے سکیں۔ ہوسکتا ہے کہ ایسی ہی صورت حال میں ان کا  تجربہ آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو۔  جب آپ یہ ساری  سوچ و بچار کرچکے ہیں تو اب فیصلہ کرنے کا وقت ہے۔ اس مرحلے پر سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ ذہنی طور پر اور جذباتی طور پر پرسکون رہیں، مثبت طرزِ فکر اختیار کریں اور منفی خدشات سے پرہیز کریں۔ ایک پرسکون اور غیر جذباتی ذہنی کیفیت آپ کو درست فیصلے کی طرف لے جائے گی۔ آپ کے لئے بہتر فیصلہ سازی کی نیک تمناؤں کے ساتھ اب آپ سے اجازت۔—- ویلیوورسٹی ،  شارق علی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *