Skip to content
Home » Blog » تعمیری تنقید ، فکر انگیز انشے Constructive Criticism, THOUGHT-PROVOKING INSHAY

تعمیری تنقید ، فکر انگیز انشے Constructive Criticism, THOUGHT-PROVOKING INSHAY

Parents and teachers are entitled to use valid and well-reasoned opinion in a friendly manner in order to raise the performance of the younger generation. Careless use of this tool can be disastrous

تعمیری تنقید ، فکر انگیز انشے ، شارق علی
تنقیدی عمل زندگی کو بہتر بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے.  شرط یہ ہے کہ وہ تعمیری ہو اور اُس کا مقصد تنقید کی زد میں آئے ہوئے شخص کو بہتر بنا نا ہو۔  اگر ہم کسی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہوں تو یہ ضروری ہے کہ توجہ مسلے پر مرکوز رہے اور ایک شخص کی حیثیت سے مخاطب کو مسترد نہ کیا جاے.  یعنی تنقید کسی خاص واقعے کے حوالے سے ہو . ماضی کے بجائے آج کے حوالے سے ہو۔  ایسی باتیں کہنے سے گریز کیا جاے کہ تم ہمیشہ یہ غلطی کرتے ہو یا پچھلی بار بھی تو تم نے ایسا ہی کیا تھا.  بلکہ سیدھے سادھے الفاظ میں صرف آج کی بات کی جایے۔  وہ خامی جس کی ہم  نشان دہی کرنا چاہتے ہیں اور اُس کا حل بھی بیان کیا جاے ۔ اگر غیر واضح جھنجھلاہٹ کا بیان طویل جملوں میں کیا جاے گا تو اُس کے نتائج مثبت نہیں منفی ہوں گے۔ تنقید کے دوران الفاظ،، لہجہ اور بدن کی بولی انتہائی اہم ہے۔  اگر ہم صرف حقائق کی بات کریں اور اپنے ذاتی تاثرات کو رہنے دیں اور مخاطب کی پوری شخصیت کے بارے میں منفی رائے زنی سے پرہیز کریں تو ہماری تنقید میں زیادہ وزن ہو گا۔   تنقید کرتے ہوے خود اپنی باتوں کو سنیے ، اُن پر نظر رکھیے.  کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ کسی کا دل دکھا رہے ہوں۔ کیا آپ ایسی صورت میں بہتری کی توقع رکھ سکتے ہیں؟ اگر آپ تنقید کا نشانہ ہیں تو اُس کے مثبت اور تعمیری پہلو پر نظر رکھیے۔ ہو سکتا ہے یہ بظاہر تکلیف دہ بات ہماری  زندگی میں بہتری کا امکان پیدا کرے.  لیکن اگر سامنے والے کی کہی ہوئی بات مبہم یا تعصب میں رنگی ہوئی ہے تو پھر زیادہ پرواہ مت کیجیے۔ یعنی اگر آپ تنقید کو ٹھنڈے دل سے بغور سننے کے باوجود کوئی تعمیری پہلو سمجھنے سے قاصر ہیں تو پھر اُسے کوئی اہمیت نہ دیجیے. لیکن دوسروں کی بات سننا ، اُس پر غور کرنا ، اُس میں سے اپنی بہتری کے امکان کو تلاش کرنا اوراپنے رویے میں مثبت تبدیلی لانا بہت صحت مند عمل ہے۔ کہتے ہیں لوگ کامیاب یا ناکام نہیں ہوتے بلکہ بہتر سیکھنے والے یا کم تر سیکھنے والے ہوتے ہیں۔ اس حساب سے سننا اور سیکھنا انتہائی اہم ہے . اگر تنقید تعمیری ہے تو بلا جھجک اُسے قبول کیجیے اور صاف اور واضع الفاظ میں یقین دہانی کروائیے کہ آئندہ آپ اپنے طرز عمل کو بہتر بنائیں گے اور ایسا کرنے کے لیے عملی اقدامات کیجیے۔  اگر آپ کو منفی تنقید کا سامنا ہو تو فوری اشتعال کے بجائے کچھ توقف کیجیے.  اپنے جوابی رویے کو تحمل سے مہذب بنائیے اور مناسب دلیل کے ساتھ اُس کا جواب دیجیے.  تنقیدی گفتگو کی ابتداء مثبت کلمات سے کرنا ، پھر دلائل کے ساتھ تنقید کرنا  اور گفتگو کے آخر میں دوبارہ کچھ مثبت کلمات کہنا ماحول کو خوشگوار اور تعمیری رکھتا ہے اور قبولیت کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔  تعمیری تنقید کے لیے مناسب وقت اور مقام بے حد ضروری ہے۔ دوسرے لوگوں کے سامنے تنقید سے گریزکیجیے  ۔تعمیری تنقید اکیلے میں اور ایسے وقت میں کیجیے جب فرصت مُہیا ہو اور تفصیلی گفتگو ہو سکے. جلد بازی میں مثبت بات کرنا ممکن نہیں ہوتا . تنقید کے نتیجے میں دل میں پیدا ہونے والے محسوسات اہم ہیں.  اُنہیں نظر انداز مت کیجیے مناسب اور مہذب انداز میں اُن کا اظہار کیجیے.  یہ آپ کا بنیادی حق ہے۔  اب آپ سے اجازت—— ویلو ورسٹی۔۔ شارق علی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *