Skip to content
Home » Blog » دھماکہ ، ابتدا سے آج کل ، انشے سیریل ، دوسرا انشا Big Bang , Genesis, PODCAST SERIAL EPISODE 2

دھماکہ ، ابتدا سے آج کل ، انشے سیریل ، دوسرا انشا Big Bang , Genesis, PODCAST SERIAL EPISODE 2

Enjoy the story of the beginning of the universe from the earliest known periods through its subsequent large-scale evolution.

گرم چاے کا کپ سب کے ہاتھوں میں تھا  . میں نے  پوچھا . کائنات کی ابتدا کب اور کیسے ہوئی سائکلو ؟  اپنی مخصوص سپر کمپیوٹر روبوٹک آواز میں بولا . یہ بات تو کسی کو بھی معلوم نہیں کے کائناتی زمان و مکان سے پہلےکیا تھا۔ لیکن کائنات کی ابتدا کے حوالے سے بیشتر سائنسدان سائنسی شہادتوں کی بنیاد پر جس نظریے سے  اتفاق کرتے ہیں وہ بگ بینگ کہلاتا ہے۔ آج سے تیرہ اعشاریہ آٹھ بلین سال پہلے سوئی کی نوک سے بھی ہزاروں گنا چھوٹا نکتہ وقت اور وجود کا آغاز تھا . وہ نکتہ اس قدر گرم تھا کہ جس کا تصور بھی ممکن نہیں ہے . پھر اچانک ایک عظیم دھماکہ وقت اور کائنات میں موجود خلا اور تمام مادی صورتوں کا آغاز کرتا ہے . ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے میں ایٹم سے بھی چھوٹی کائنات ایک کہکشاں سے بھی زیادہ وسیع ہو جاتی ہے.  اور یہ آج تک مسلسل پھیل رھی ہے ۔  زن نے کہا . لیکن سائنسدانوں نے کائنات کی عمر کا اندازہ کیسے لگایا ؟ جیک بولا . سائنسدانوں نے کائنات کے پھیلاؤ کی رفتار اور اس میں موجود مادے اور توانائی کو ناپنے کے بعد پیچھے کی سمت جاتے ہوئے اس کے آغاز کے متعلق حساب لگایا۔ جیسے کسی دھماکے کے بعد ہم اس کی بننے والی ویڈیو کو الٹا چلا کر دھماکے کی ابتدا تک کے وقت اور فاصلے کو ناپ سکتے ہیں . اتنا درست اندازہ کے غلطی کا امکان ہے مگر بہت کم . ارے باتیں تو ہوتی ہی رہیں گیں . چلیے میں آپ کو آپ کے کمرے تک چھوڑ آؤں . آپ ریسیپشن کی دی ہوئی چابی سے کمرے کا دروازہ کھولیے۔ میں سوٹ کیس اور بیگ اندر لے آتا ھوں ۔ تکلف کیسا ؟  براؤن قالین والے فرش کے ایک کونے میں چادر تکیوں اور تہ لگے کمبل سے تیار شدہ بستر ۔ ایک طرف صوفہ اور ساتھ رکھی کوفی ٹیبل پر دھرا دیدہ زیب لیمپ. وہ سامنے کھڑکی کے ساتھ ٹیبل اور کرسی ۔ لیپ ٹاپ کے لئے پاورپوائنٹ بھی . وائی فائی اور آرام دہ ہیٹنگ چوبیس گھنٹے . ساتھ ٹایلیٹ اور شاور . کھڑکی پر  ڈلا پردہ سرکا کر زرا باہر تو دیکھیے۔ ہارس چیسٹ نٹ کے بڑے سے درخت کے پیچھے قرینے سے تراشی ھوی گھاس کا دور تک لہلہاتا میدان۔  چلیے کمرہ تو پسند آیا آپ کو . لمبی نیند لے کر جیٹ لیگ اتار لیجیے۔ ریسٹ روم میں سب سے تعارفی ملاقات تو ہو ہی گئی .اچھا اب میں چلتا ہوں . اپنے کمرے تک آتے آتے اور جب تک آنکھ نہ لگی ذہن سائکلو کی باتیں دوہراتا رہا . انیس سو بیس میں ایڈون ہبل نامی ماہر فلکیات نے یہ انقلابی دریافت کی تھی کہ کائنات ساکت نہیں بلکہ مسلسل پھیل رہی ہے ۔ انیس سو اٹھانویں میں جب ہبل سپیس ٹیلی سکوپ ایجاد ہوا تو اس نے فلکیات کے علم میں دریافتوں کا انقلاب برپا کر دیا.  ابتدائی کائنات میں طبعی حرارت جو محض توانائی کی ایک صورت تھی آہستہ آہستہ ٹھنڈی ہو کر مختلف مادی صورتیں اختیار کرنے لگی۔ مادے کی دو ابتدائی صورتیں یعنی میٹر اور اینٹی میٹر ابتدائی کائینات میں ایک دوسرے کو تباہ و برباد کرنے میں مصروف رہیں۔ کچھ مادی صورتیں اس کشمکش کے باوجود اپنا وجود برقرار رکھ سکیں۔ یہ ہی ہماری موجودہ کائنات ہے . نیوٹرون اور پروٹون کی تعمیر کی ابتدا تو پہلے سیکنڈ ہی میں ممکن ہو گئی تھی ۔ تین منٹ کے بعد جب درجہ حرارت ایک بلین سنٹی گریڈ تک کم ہو گیا تو نیوٹرون اور پروٹون آپس میں قریب آنے اور ہائیڈروجن اور ہیلئیم کے نیوکلیس کی تشکیل ممکن ہوئی ۔ تین لاکھ سال بعد جب درجہ حرارت مزید 3 ہزار سنٹی گریڈ کم ہوا تو الیکٹرونس ہائیڈروجن اور ہیلیم کے مرکز کے گرد اپنا وجود قائم کرنے میں کامیاب ہوے۔ اور کائنات کی پہلی ایٹمی صورت یعنی ہائیڈروجن اور ہیلئیم کائنات میں نمودار ہوئی . اور یوں اس وقت کی پوری کائنات ہائیڈروجن اور ہیلئیم کے بادلوں سے سے بھر گئی … جاری ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *